‫‫کیٹیگری‬ :
31 December 2018 - 16:15
News ID: 439023
فونت
آیت الله شب زنده دار کا انتباہ؛
گارڈین کونسل میں فقھاء یونیٹ کے رکن نے حوزہ علمیہ کو اثر انداز کرنے ، حکومت اسلامی کی بنیادوں و ولایت فقیہ میں شکوک پیدا کرنے کے حوالے سے دشمن کی کوششوں کی بہ نسبت اہل حوزہ کو متنبہ کیا اور طلاب علوم دینیہ کو بیداری و ہوشیاری کی دعوت دی ۔
آیت الله شب زنده دار

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، گارڈین کونسل میں فقھاء یونیٹ کے رکن و حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد آیت الله محمد مهدی شب زنده دار نے حرم مطھر حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیھا کی مسجد آعظم میں درس خارج فقہ کے دوران حماسہ ۳۰ دسمبر مطابق ۹ دی کی تجلیل کی اور کہا: حماسہ ۳۰ دسمبر مطابق ۹ دی، دشمن کے حملے کے مقابل، محبان اہلبیت علیھم السلام کے ثبات قدم ، الھی ، اسلامی اور انقلابی نظریات سے اعلان وفاداری کا دن ہے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ۳۰ دسمبر مطابق ۹ دی کو ایام اللہ میں شمار کرنا چاہئے کہا: قران کریم کا ارشاد ہے کہ اگر خدا کی مدد کرو گے تو خدا بھی تمھاری مدد کرے گا اور تمہیں ثبات قدم عطا کرے گا ۔ الحمدالله ہم، اهل بیت(ع) کے ملک میں محبان اہلبیت علیھم کے درمیان اس چیز کے شاھد ہیں کہ اہل بیت علیھم السلام کے یہ چاہنے ۴۰ سال کے عرصہ میں انقلاب اسلامی کے حق میں ثابت قدم رہے اور عوام نے ہمیشہ وفاداری کا ثبوت دیا ۔

مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران اس ۴۰ سالہ مدت میں بہت زیادہ نشیب و فراز سے روبرو رہی ہے مگر الھی امتحانات سے سرخرو باہر آئی ہے کہا: یہ نتیجہ بعض اور مختصر افراد کی اسلام و اہلبیت علیھم السلام سے وفاداری ، خلوص نیت اور نصرت کا ثمرہ ہے  ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اگر عالم اسلام کے مسلمان بھی اس طرح کی وفاداری کے حامل ہوتے تو مرسل آعظم حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت کے بعد عالم اسلام مصیبتوں سے روبرو نہ ہوتا ، وفاداری انقلاب اسلامی کی بقا کا رمز و راز ہے ، ثبات قدم اور قدموں میں لرزش کا نہ پیدا ہونا کہ جسے دشمن اور اپنے بعض نادان افراد وجود میں لانے کا سبب ہیں ، نصرت الھی کا ثمرہ ہے ، انقلاب اسلامی عوام اور حکمرانوں کے ہاتھوں میں امانت ہے کہ جس کی حفاظت و بقا آپ سب کا وظیفہ ہے ۔

آیت الله شب زنده دار نے یہ کہتے ہوئے کہ انسان کو الھی نعمتوں کی قدر کرنی چاہئے وگرنہ کفران نعمت اور شکر نعمت نہ بجالانے کی صورت میں خدا ، نعمت کو سلب کرلیتا ہے کہا : دوران حکومت اهل بیت(ع) میں جب لوگوں نے حکومت سے وفاداری نہ کی تو اس عظیم نعمت سے محروم ہوگئے ۔

انہوں نے ثقافتی میدانوں میں موجود بعض کمیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: کبھی سننے میں آتا ہے کہ اسلامی جمھوریہ ایران ٹی وی سے نامناسب باتیں نشر کی جاتی ہیں ، افسوس پردے ، مرد و زن تعلقات اور اقتصادی مسائل کے سلسلہ میں کوئی خاص اھتمام نہیں کیا جاتا ، اگر اقتصادیات اور ثقافتی میدانوں میں کسی قسم کی دشواریاں موجود ہیں تو اسے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ، اهل بیت(ع) کے چاہنے والے خصوصا علماء اس بات پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں اور احکام الھی کی تبیین میں تکلفات سے کام نہ لیں ۔

مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے بیان کیا: الھی احکامات کو واضح طریقہ سے بیان کیا جائے اور اس میں کی مراعات نہ کی جائے ، ہمیں الھی نعمتوں کی بہ نسبت قدر داں رہنا چاہئے اور جان لیں کہ اگر ان نعمتوں کا شکر ادا نہ کریں گے تو خدا کی عنایت ہمارے شامل حال نہ گی ، ہم احکام دین پر توجہ اور نصرت الھی پر اعتماد، رھبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات میں بخوبی محسوس کرتے ہیں ، آپ نصرت الھی پر بخوبی اعتقاد رکھتے ہیں اور آپ، امام خمینی رہ کے حقیقی جانشین ہونے کے ناطے ان کے راستہ پر اخلاص و ذکاوت کے ساتھ گامزن ہیں ۔

انہوں ںے یاد دہانی کی: رھبر انقلاب اسلامی نے بارہا و بارہا حکومت کے منصب داروں اور ملازمین کو ضروری باتوں کی ہدایات کی ہیں ، اسلامی جمھوریہ ایران کے حکمراںوں اور ذمہ داروں کو بھی آپ کی باتوں پر توجہ کرنی چاہئے ، ہمیں انقلاب اسلامی کے نظریات و جزبات کا خیال رکھنا چاہئے ، شیعوں کی تمنا یہ تھی کہ حکومت کریمہ برپا کی جائے تاکہ الھی احکامات کو جامہ عمل پہنایا جاسکے ، امیدا ہے یہ انقلاب ، ظھور امام زمانہ (عج) سے متصل ہوگا اور مکمل امانت کے ساتھ ان کے حوالہ کیا جائے گا ۔

آیت الله شب زنده دار نے آخر میں تاکید کی : ہمیں اس بات پر دھیان دنیا چاہئے کہ اہل حوزہ کے درمیان بہت ساری چیزوں کی بہ نسبت بے حسی نہ پھیلنے پائے ، ابتداء میں جس بات پر توجہ تھی وہ ختم نہ ہونے پائے ، حوزہ علمیہ کو اپنے تصرف میں لینا دشمنان اسلام کی ایک سازش تاکہ اہل حوزہ کی افکار کو ولو عالمانہ انداز میں متغیر کرسکیں ، حکومت اسلامی کی بنیادوں و ولایت فقیہ میں شکوک پیدا کرسکیں ، ہمیں ان حملات کے مقابل ہوشیار و بیدار رہنا چاہئے اور اسلامی و انقلابی نظریات کی حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے لہذا میدان میں آپ اہل حوزہ کی موجودگی ضروری ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬